Aasi Karnali

عاصی کرنالی

عاصی کرنالی کی غزل

    رموز مصلحت کو ذہن پر طاری نہیں کرتا

    رموز مصلحت کو ذہن پر طاری نہیں کرتا ضمیر آدمیت سے میں غداری نہیں کرتا قلم شاخ صداقت ہے زباں برگ امانت ہے جو دل میں ہے وہ کہتا ہوں اداکاری نہیں کرتا میں آخر آدمی ہوں کوئی لغزش ہو ہی جاتی ہے مگر اک وصف ہے مجھ میں دل آزاری نہیں کرتا میں دامان نظر میں کس لیے سارا چمن بھر لوں مرا ذوق ...

    مزید پڑھیے

    ثناۓ خواجہ مرے ذہن کوئی مضموں سوچ (ردیف .. ن)

    ثناۓ خواجہ مرے ذہن کوئی مضموں سوچ جناب وادیٔ حیرت میں گم ہوں کیا سوچوں زبان مرحلۂ مدح پیش ہے کچھ بول مجال حرف زدن ہی نہیں ہے کیا بولوں قلم بیاض عقیدت میں کوئی مصرع لکھ بجا کہا سر تسلیم خم ہے کیا لکھوں شعور ان کے مقام پیمبری کو سمجھ میں قید حد میں ہوں وہ بے کراں میں کیا ...

    مزید پڑھیے