نہ میرے دل نہ جگر پر نہ دیدۂ تر پر
نہ میرے دل نہ جگر پر نہ دیدۂ تر پر کرم کرے وہ نشان قدم تو پتھر پر تمہارے حسن کی تصویر کوئی کیا کھینچے نظر ٹھہرتی نہیں عارض منور پر کسی نے لی رہ کعبہ کوئی گیا سوئے دیر پڑے رہے ترے بندے مگر ترے در پر گناہ گار ہوں میں واعظو تمہیں کیا فکر مرا معاملہ چھوڑو شفیع محشر پر ان ابروؤں سے ...