Aarifuddin Aajiz

عارف الدین عاجز

  • - 1763

عارف الدین عاجز کی غزل

    عرق جب اس پری کے چہرۂ پر نور سے ٹپکے

    عرق جب اس پری کے چہرۂ پر نور سے ٹپکے خجل ہو گل سے شبنم جوں لہو ناسور سے ٹپکے مری آنکھوں سے خونیں اشک یوں گرتے ہیں پلکوں پر لہو سولی کے اوپر جوں سر منصور سے ٹپکے اگر کیف سخن میرا نہال تاک کو پہنچے صراحی شاخ بن جاوے شراب انگور سے ٹپکے اگر اس زلف مشک آمیز سے چنی میں بال آوے عجب میں ...

    مزید پڑھیے