Aarif Aazmi

عارف اعظمی

عارف اعظمی کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    شہر میں لاکھ چراغاں ہو تو کیا ہوتا ہے

    شہر میں لاکھ چراغاں ہو تو کیا ہوتا ہے میرے گھر میں وہی مٹی کا دیا ہوتا ہے درد سینے میں مرے جب بھی مہک اٹھتا ہے زخم یادوں کا تری اور ہرا ہوتا ہے داستاں غم کی سناؤں یہ ضروری تو نہیں نفس مضمون تو چہرے پہ لکھا ہوتا ہے شدت غم سے نہ مٹ جائے کہیں میرا وجود روز اک غم مری چوکھٹ پہ کھڑا ...

    مزید پڑھیے

    شمع سر دھنتی رہی محفل میں پروانوں کے ساتھ

    شمع سر دھنتی رہی محفل میں پروانوں کے ساتھ آپ یاد آتے رہے کچھ تلخ عنوانوں کے ساتھ شام غم شام جدائی درد دل درد جگر سارے قصے ختم ہو جائیں گے دیوانوں کے ساتھ شیشہ و پیمانہ ہی زیبائش مے خانہ ہیں چھیڑ شیشے کی نہیں اچھی ہے پیمانوں کے ساتھ کیسا وہ دلچسپ منظر ہوگا اے جان عزیز وہ ہوں ...

    مزید پڑھیے

    چمن والو حقیقت ہم سے بتلائی نہیں جاتی

    چمن والو حقیقت ہم سے بتلائی نہیں جاتی گلوں کے دل پہ جو بیتی وہ سمجھائی نہیں جاتی چمن کا حسن بالآخر گلوں کی آبرو ٹھہرا یہ عزت شاہ راہ عام پہ لائی نہیں جاتی غم دوراں کی الجھن ہو کہ وحشت ہو محبت کی شکستہ دل کی حالت بر زباں لائی نہیں جاتی ارے کم ظرف مے نوشی کا یہ کوئی سلیقہ ہے سر ...

    مزید پڑھیے

    کبھی خود کو کبھی خوابوں کو صدا دیتے ہیں

    کبھی خود کو کبھی خوابوں کو صدا دیتے ہیں کیسی دیوار اٹھاتے ہیں گرا دیتے ہیں آؤ دو چار قدم چل کے بھی دیکھیں یارو ہم سفر اپنے کہاں ہم کو دغا دیتے ہیں جانے کیا سوچ کے اے دوست یہ ارباب چمن زہر پاشی سے وہ پودوں کو جلا دیتے ہیں یہ گزر گاہ کے پتھر تری ٹھوکر میں سہی ہر قدم پر تجھے منزل کا ...

    مزید پڑھیے

    بن کے خوشبو جو چل پڑی ہے ابھی

    بن کے خوشبو جو چل پڑی ہے ابھی کوئی تازہ کلی کھلی ہے ابھی عین ممکن ہے یاد ہو ان کی دل میں اک شمع سی جلی ہے ابھی کیوں کھٹکتی ہے سب کی نظروں میں شاخ نازک پہ جو کلی ہے ابھی اس کے سائے میں امن پلتا تھا وہ جو دیوار اک گری ہے ابھی بے خبر کیسے ہو گئے رہبر زندگی راہ میں پڑی ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام