ایک دیوانے کو اتنا ہی شرف کیا کم ہے
ایک دیوانے کو اتنا ہی شرف کیا کم ہے زلف و زنجیر سے یک گونہ شغف کیا کم ہے شوق کے ہاتھ بھلا چاند کو چھو سکتے ہیں چاندنی دل میں رہے یہ بھی شرف کیا کم ہے کون اس دور میں کرتا ہے جنوں سے سودا تیرے دیوانوں کی ٹوٹی ہوئی صف کیا کم ہے آگ بھڑکی جو ادھر بھی تو بچے گی کیا شے شعلۂ شوق کی لو ایک ...