سرو قد لالہ رخ و غنچہ دہن یاد آیا
سرو قد لالہ رخ و غنچہ دہن یاد آیا پھر بہار آئی مجھے لطف چمن یاد آیا گو کہ تھی سلطنت مصر مگر آخر کار اس حکومت پہ بھی یوسف کو وطن یاد آیا رگ گل پر ہے کبھی اور کبھی غنچہ پہ نگاہ باغ میں کس کی کمر کس کا دہن یاد آیا سفر ملک عدم کی ہوئی ایسی عجلت زاد رہ کچھ نہ بجز گور و کفن یاد آیا صحبت ...