یاد علی گڑھ
وہ چائے کی پیالی پہ یاروں کے جلسے وہ سردی کی راتیں وہ زلفوں کے قصے کبھی تذکرے حسن شعلہ رخاں کے محبت ہوئی تھی کسی کو کسی سے ہر اک دل وہاں تھا نظر کا نشانہ بہت یاد آتا ہے گزرا زمانہ بہت اپنا انداز تھا لاابالی کبھی تھے جلالی کبھی تھے جمالی کبھی بات میں بات یوں ہی نکالی سر راہ کوئی ...