اک شگفتہ مزاج تھا، کدھر گیا؟
تیسرے فریق کی موجودگی میں حافظ حسین احمد اور ڈاکٹر اشرف عباسی کا معاہدہ ہوگیا کہ حافظ حسین احمد تنگ نہیں کریں گے ۔اگلے دن اجلاس شروع ہوا تو حافظ حسین احمد اٹھے اور بولنا چاہا تو ڈاکٹر اشرف عباسی نے موصوف کو غصے سے کہا بیٹھ جاؤ۔