ایشین ٹائیگزر کا ٹاکرہ

ایک بات تو سمجھ آ گئی۔

سنیل گواسکر نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ شروع ہونے سے پہلے ایک پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب ایک بات بہت زیادہ دُہرائی جاتی ہے کہ فئیر لیس کرکٹ(fearless cricket ) کھیلیں ،اٹیکنگ کرکٹ کھیلیں ۔لیکن بہت ساری ٹیمیں فئیر لیس کرکٹ کھیلتے کھیلتے کئیر لیس کرکٹ (careless cricket)کھیلنا شروع کر دیتی ہیں جو ٹیم کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

تو جناب، کل ویسٹ انڈیز نے سنی بھائی کو سو فیصد درست ثابت کر دیا۔

پہلے دونوں میچز دیکھ کر جو کہ ابو ظہبی اور دوبئی میں تھے ایک بات تو سمجھ آ گئی کہ ان پِچز پر ان حالات میں بیٹنگ کرنا آسان بالکل نہیں ہونے والا اور تیسرا  وینیو تو ان دونوں وینیوز سے بھی زیادہ  مشکل ہے شارجہ کا۔ وہاں پچھلے میچز میں سب سے کم اسکورز بنے۔

اب ہمارے زیادہ تر بھائی لوگ جو چھکوں کی برسات دیکھنا چاہتے ہیں وہ ضرور مایوس ہونگے کیونکہ زیادہ تر میچز لو سکورنگ رہنے کی توقع ہے۔

ہاں ایک بات اور۔ جس طرح کی اُوٹ پٹانگ بیٹنگ ویسٹ انڈیز نے کی ہے اس میں اُس پِچ کا قصور کم اور ویسٹ انڈیز بیٹنگ لائن کا قصور زیادہ تھا ۔پِچ اتنی بھی مشکل نہیں تھی کہ 55 پر آؤٹ ہوا جائے۔

سوچ رہا ہوں کہ اس میچ پر کیا تبصرہ کیا جائے ۔ ویسٹ انڈیز نے کچھ چھوڑا ہی نہیں لکھنے کو بس اتنا ہی فضول ترین شارٹ سلیکشن، غیر ضروری ایگریشن۔ بیٹنگ کرتے ہوئے کسی ایک بلے باز نے بھی سمجھ داری نہیں دکھائی کہ مشکل ہو رہا ہے ہٹنگ کرنا تو کیوں نا سنگل ڈبل کیے جائیں ۔سٹرائیک روٹیٹ کیا جائے اور دوسرے ساتھی کو موقع دیا جائے۔

ویسٹ انڈیز ٹیم کی بہت ساری خوبیاں ہیں ہماری ٹیم والی لیکن بہت ساری حامیاں بھی ہماری ٹیم والی ہی ہیں اس ٹیم میں ۔

جب یہ بیٹنگ کے دوران پھنستے ہیں تو اتنی ڈاٹ بال کھیلتے ہیں کہ سنگل لینا ہی چھوڑ دیتے ہیں یہ خامی انہیں اکثر میچوں میں لے ڈوبتی ہے۔

انگلینڈ ٹیم کی تعریف بنتی ہے اُنہوں نے اپنے دونوں سپنرز سے وہ کام بہت اچھے سے لیا جس کے لئے اُنہیں رکھا گیا تھا شروعات میں معین علی نے دو مہرے کھسکائے اور آخر میں میرے فیورٹ لیگ سپنر عادل راشد نے تو کہانی ہی ختم کر دی ویسٹ انڈیز کی۔

کپتان مورگن میرے خیال سے اس ورلڈ کپ کے سب سے سمجھ دار کپتان ہیں۔

اب چلتے ہیں آج کے پہلے میچ پر جو ہونے جا رہا ہے شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں اور دونوں ٹیمیں جو آج مد مقابل ہونگی وہ ہیں گروپ اے میں کوالیفائی کر کے آنے والی ایشین ٹائیگرز

بنگلہ دیش اور سری لنکا۔

دونوں ہی ٹیمیں ڈارک ہارسز  ہیں۔ ان کنڈیشن میں کسی بھی ٹیم کو ٹف ٹائم دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

پچھلے پانچ آپسی مقابلوں میں بنگلہ دیش کا پلڑا بھاری رہا ہے۔ بنگلہ دیش نے پانچ میں سے تین مقابلے جیتے ہیں اور دو میچوں کی وننگ سٹریک کے ساتھ میدان میں اُتریں گے۔

بنگلہ دیش کی بیٹنگ لائن اپ۔

پہلے تو یہ بتا دوں کہ تمیم اقبال کے نہ ہونے کا بنگلہ دیش کی ٹیم کو بہت نقصان ہوا ہے۔ اوپنر جوڑی بنتی نظر نہیں آ رہی۔

نعیم کے ساتھ اننگ اوپن شاید لٹن داس کریں گے پھر اُن کے تجربہ کار آل راؤنڈر شکیب آئیں گے ۔ جن پر کافی دارومدار ہوگا ٹیم کا ۔ پھر مڈل میں دو اور سینئر بلے باز مشفق الرحیم اور محموداللہ آتے ہیں۔ ان سب کو دیکھ کر لگتا ہے کہ بنگلہ دیش کا مڈل آرڈر بیٹنگ لائن اپ کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔

سری لنکا  کی بیٹنگ لائن اپ۔

نشانکااور کوشل پریرا، اوپننگ کرتے نظر آئیں گے ۔پھر آئیں گے چندیمل اور فرنانڈو اور پھر ایک لمبی لائن ہے آل راؤنڈرز کی جس میں ان فارم ھاسا رنگا ڈی سلوا بھی ہیں اور کپتان ڈوسن شناکا بھی ہیں۔

دیکھا جائے تو سری لنکن ٹیم میں بڑے بڑے نام بالکل نہیں ہیں لیکن پچھلی پرفارمینسسز دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ اپنے اپنے رول کا سب کو بخوبی اندازہ ہے۔

دونوں کی بیٹنگ لائن دیکھ کر لگتا یہی ہے کہ بنگلہ دیش کو اوپننگ میں مسائل ہیں اور مڈل آرڈر بہت تگڑا ہے اور سری لنکا کے بیلے باز اتنے تجربہ کار نہیں لیکن اس فارمیٹ کے لئے سبھی بہترین ہیں۔

تو اس شعبے میں بنگلہ دیش کو تھوڑا سا ایج حاصل ہے۔

باؤلنگ لائن اپ بنگلہ دیش۔

مستفیض الرحمن اور تسکین احمد فاسٹ باؤلنگ میں لیڈ کریں گے بنگلہ دیش کو اور ساتھ دیں گے باؤلنگ آل راؤنڈر سیف الدین۔

مستفیض الرحمن اہم کردار ادا کریں گے بنگلہ دیش کے لئے اس ورلڈ کپ میں ۔ اور یہ بھی بتاتا چلوں کہ یہ ٹم ساؤدی ورلڈ رینکنگ 10 کے بعد دوسرے ایسے فاسٹ باؤلر ہیں جو ٹی ٹونٹی باؤلنگ رینکنگ میں آٹھویں نمبر پر ہیں باقی سب پوزیشن پر اسپنرز کا قبضہ ہے۔

سپن باؤلنگ میں ورلڈ کے نمبر 2 آل راؤنڈر شکیب الحسن ہیں بنگلہ دیش کے پاس۔  اُن کا ساتھ نبھائیں گے ان فارم آل راؤنڈر مہدی حسن اور عفیف حسین۔

باؤلنگ لائن اپ سری لنکا۔

لہیرو کمارا، چمیرا اور فرنینڈو فاسٹ باؤلنگ کا شعبہ سنبھالیں گے اور تینوں فاسٹ باؤلر الگ ہی طرح کے باؤلر ہیں جنہیں کھیلنا ان کنڈیشن میں آسان بالکل نہیں ہوگا۔

سپن باؤلنگ میں ورلڈ کے نمبر 2 باؤلر ھاسا رنگا ڈی سلوا ہیں سری لنکا کے پاس ، جو پرائم فارم میں ہیں بال اور بیٹ دونوں کے ساتھ۔

اسلانکا، دھنجایا ڈی سلوا اور اکیلا دھنجایا سبھی اچھے سپن باؤلر ہیں اور ان کنڈیشن میں بہت  تجربہ کار  ہیں۔

دونوں ٹیموں کی باؤلنگ دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ کانٹے کی ٹکر ہے اس ڈیپارٹمنٹ میں لیکن موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے سپن باؤلنگ میں سری لنکا کو ایج حاصل ہے اور فاسٹ باؤلنگ میں برابری کا مقابلہ ہے۔

اب آتے ہیں سو کروڑ کے سوال کی طرف کہ جیتے گا کون؟؟؟

میری ذاتی رائے میں اور موجودہ کارکردگی کو دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ سری لنکا یہ میچ جیت جائے گی ۔ لیکن شارجہ میں کھیلے جانے والا یہ میچ سپنرز کی جنگ ہوگا۔ جس ٹیم کی بیٹنگ لائن سمجھ داری سے کھیلے گی وہی ٹیم جیتے گی۔

متعلقہ عنوانات