بھارت بمقابلہ پاکستان: ایشیا کپ کا اہم میچ بھارت نے جیت اپنے نام کیسے کی؟ اگلا میچ کب ہوگا؟
بھارت بمقابلہ پاکستان: پہلا میچ میں بھارت کی جیت، کیا ایشیا کپ میں یہ دونوں ٹیمیں دو مزید میچ بھی کھیلیں گے؟
گزشتہ روز دوبئی میں اس میچ کا انعقاد ہوا جس کا سب کو انتظار تھا۔۔۔یعنی پاکستان بمقابلہ بھارت۔ میچ نہایت دل چسپ ، سنسنی خیز اور تفریح سے بھرپور تھا۔۔۔لیکن پاکستان۔۔۔۔جیت نہ سکا۔پاکستان یہ میچ کیوں نہیں جیت سکا؟ پاکستان کی بیٹنگ لائن ناکام کیوں ہوئی؟ پاکستانی باؤلرز میں کس نے دل جیت لیا؟ کیا یہ میچ انڈیا کے لیے جیتنا آسان تھا؟ کیا پاکستان اور بھارت کے درمیان دو مزید میچ کب کھیلے جائیں گے؟ ان سوالوں کے جواب جانیے اس تحریر میں
وہ میچ جس کا تھا سب کو انتظار:
27 اگست کی شام دوبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ گزشتہ روز کھیلا جانے والا میچ جس کا سب کو انتظار تھا۔۔۔نہایت دل چسپ ثابت ہوا۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستانی اسکواڈ میں بابر اعظم، محمد رضوان، فخر زمان، نسیم شاہ، محمد نواز، حارث اور شاہنواز دھانی کی کارکردگی کا سب کو انتظار تھا۔ جبکہ بھارتی اسکواڈ میں روہت شرما، کے ایل راہول، ویرات کوہلی، میچ کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار تھے۔پاکستانی بیٹنگ لائن ناکام کیوں ہوئی؟
پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے دس وکٹوں کے نقصان پر 147 رنز جوڑے۔ اس میچ میں بابر اعظم اور فخر زمان حسب توقع کوئی خاص کارکردگی نہیں دکھا سکے۔ لیکن محمد رضوان نے مایوس نہیں کیا۔ محمد رضوان کے نصف سنچری کے خواب کو بھارتی بلے باز ہردِک پانڈیا نے پورا نہیں ہونے دیا اور 43 رنز پر آؤٹ کردیا۔ جب محمد رضوان آؤٹ ہوا تو پاکستان پانچ وکٹوں کے نقصان پر 97 رنز بنا چکا تھا۔ آخری پانچ کھلاڑی مجموعی رنز میں محض پچاس رنز کا اضافہ کرسکے۔ لیکن شاہنواز دھانی کے دو چھکوں نے پاکستان کو بھارت کے لیے ایک مناسب ہدف کھڑا کرنے میں بھرپور مدد دی۔ پاکستان نے بھارت کو جیت کے لیے 148 رنز کا ہدف دیا۔بھارتی باؤلرز میں بی کمار اور ہردک پانڈیا نے نہایت عمدہ کھیل پیش کیا اور بالترتیب چار اور تین وکٹیں حاصل کیں۔
کیسے پاکستانی باؤلرز نے بھارت کے لیے آسان ہدف مشکل بنادیا؟
اب بھارت کی باری تھی، بھارتی بلے بازوں کے لیے 148 کا ہدف نہایت آسان لگ رہا تھا۔ لیکن پاکستانی باؤلرز نے گیم کو آخر تک آن رکھا۔ بظاہراً آسان نظر آنے والا ہدف بھارت کے لیے مشکل بنانے میں نسیم شاہ اور محمد نواز نے ا کردار ادا کیا۔ نسیم شاہ کا ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل کیریئر کا پہلا میچ تھا۔ نسیم شاہ نے دو اور محمد نواز نے تین وکٹیں حاصل کیں۔ نسیم شاہ نے پہلے ہی اوور کی دوسری گیند پر بھارتی اوپنر کو کھاتا کھولنے سے پہلے ہی پویلین کی راہ دکھائی۔ جبکہ دوسری وکٹ ایس یادیو کو بولڈ کرکے حاصل کی۔ محمد نواز نے بھارتی کپتان روہت شرما، دنیا کے بہترین کھلاڑی ویرات کوہلی اور آر جدیجا کو آؤٹ کیا۔ اگر دو تین کیچز اور مس فیلڈنگ آڑے نہ آتی تو ان دو نوآموز بلے بازوں کی محنت رنگ لے آتی۔ میچ صرف دو گیندوں سے پہلے ختم ہوا۔ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے شائقین کو مایوس نہیں کیا۔ میچ صرف دو گیندیں قبل اختتام پذیر ہوا۔ ایک نہایت دل چسپ اور سنسنی خیز میچ بھارت کی جیت پر ختم ہوا۔ ہردِک پانڈیا نے آخری اوور کی چوتھی گیند پر چھکا لگا کر بھارت کو جیت دلائی۔
ایشیا کپ: پاکستان اور بھارت کے درمیان اگلا میچ کب ہوگا؟
کیا ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک مزید میچ بھی کھیلا جائے گا؟ اس کا جواب ہاں میں ہوسکتا ہے اگر ہانک کانگ پاکستان اور بھارت کو کوئی "ٹف ٹائم" نہ دے پائے۔یاد رہے کہ سَپر فور میں پہلے مرحلے میں دونوں گروپس میں سرفہرست آنے والی دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف ایک میچ کھیلیں گی۔ اگر گروپ اے میں بھارت اور پاکستان پہلے دو درجوں پر براجمان رہتے ہیں تو اگلے اتوار یعنی چار ستمبر کو ایک بار پھر روایتی حریف ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گی۔
پاکستان بمقابلہ بھارت:کیا ایشیا کپ میں تیسرا میچ بھی ان دو ٹیموں کے درمیان ہوگا؟
پاکستان اور بھارت تیسری بار بھی درمیان ایشیا کپ میں آمنے سامنے آسکتے ہیں۔۔۔۔وہ کیسے؟ وہ اس طرح کہ اگر سٔپر فور میں سرفہرست دونوں ٹیمیں پاکستان اور بھارت کو ہوئیں تو فائنل میچ جو 11 ستمبر کو کھیلا جائے گا پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا جائے گا۔