اشعار میں ہنگامۂ کل باندھ دیا سراج العارفین سراج 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اشعار میں ہنگامۂ کل باندھ دیا ہم نے صف انجم رگ گل باندھ دیا جب تک جئے دنیا تو برا کہتی تھی موت آئی تو تعریف کا پل باندھ دیا