اشعار میں ہنگامۂ کل باندھ دیا

اشعار میں ہنگامۂ کل باندھ دیا
ہم نے صف انجم رگ گل باندھ دیا
جب تک جئے دنیا تو برا کہتی تھی
موت آئی تو تعریف کا پل باندھ دیا