اشعار میں ڈھلتا ہے مرا سوز دروں

اشعار میں ڈھلتا ہے مرا سوز دروں
افکار میں ملتا ہے حقیقت کا فسوں
زخموں کی نمائش نہیں منظور مجھے
حالات سے لڑتا ہے ابھی میرا جنوں