مضمون

اردو شاعری کا مطالعہ

اگر آپ اردو شاعری کے تمام دفتر کا مطالعہ کریں تو اس میں سب سے زیادہ آپ کو غزلوں کا انبار نظر آئےگا۔ اس کے بعد مسدسوں کا ایک بڑا ذخیرہ ملےگا۔ پھر مثنویوں کا اور اس کے بعد آپ قصیدوں کا ایک مجموعہ دیکھیں گے مگر اس تمام دفتر کو اگر آپ غور و فکر سے دیکھیں تو ہر زمانے کے شعرا کے کلام میں ...

مزید پڑھیے

بعض پرانے لفظوں کی نئی تحقیق

لغت کا کام عام طور پر لفظوں کے معنی بتانا سمجھا جاتا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ قوموں کی طرح قومو ں سے متعلق ہر چیز مستقل تاریخ رکھتی ہے، زبان قوم کی تاریخ کا نہایت اہم جز ہے اس لئے زبان اوراس کے لفظوں کی تاریخ بھی بڑی اہمیت رکھتی ہے اوریہ تاریخ ہمارے لغت کا بڑا اہم باب ہے لیکن افسوس ...

مزید پڑھیے

لکھنؤ کی ادبی خدمات

لکھنؤ کی خدمات آج ہم جس تاریخی شہر میں جمع ہیں وہ گو ہمارے پورے ملک کی راجدھانی کبھی نہیں بنا لیکن یہ کہنا بالکل سچ ہے کہ ہمارے علوم وفنون اور شعرو ادب کا مدتوں پایہ تخت رہا ہے اور اب بھی ہے۔ شاہ پیر محمدصاحب جن کا ٹیلہ اورٹیلے پر والی مسجد مشہور ہے، یہاں کے سب سے پہلے عالم ...

مزید پڑھیے

اکبر کا ظریفانہ کلام

ولیؔ دکھنی سے لے کر میرؔ و داغؔ و جلالؔ کے زمانہ تک ہماری شاعری جس تنگ و محدود شاہراہ پر چل رہی تھی، اہل محفل کا دل اس سے اتنا اکتا گیا تھا کہ اگر نئے راستے پیدا نہ ہوتے تو اردوشاعری فنا ہو چکی ہوتی۔ مولانا شبلی کی تاریخی شاعری، مولانا حالیؔ کا پند و موعظت، مولوی اسماعیل میرٹھی ...

مزید پڑھیے

ہندوستان میں ہندوستانی

آج کل بعض دوستوں نے پنجاب میں اردو اور دکن میں اردو لکھا ہے اورایک عزیز نے گجرات میں اردو لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس لئے ضرورت تھی کہ غریب ہندوستان میں اردو کی داستان بھی کچھ سنائی جائے۔ خدا کے فضل سے اس میدان میں صوبہ متحدہ پنجاب اور دکن کے علمائے ادب نے اتنی تحقیقات کی ہے ...

مزید پڑھیے

سر سید کا اسلوب

سر سید کے ذہنی سفر اور اس کی نوعیت کو سمجھنے کے لیے ان کے اسلوب کا مطالعہ ناگزیر ہے۔ جس طرح سر سید کی شخصیت کسی ایک معیّن دائرے کی پابند نہیں، اسی طرح ان کا اسلوب بھی کسی بندھے ٹکے انداز سے مشروط نہیں ہے۔ سر سید اپنی مختلف تحریروں میں اپنے موضوعات کی مناسبت سے اسلوب کا اور لہجے ...

مزید پڑھیے

مجھے بھی کچھ کہنا ہے

ماہوار رسالہ’’ادب لطیف‘‘ لاہور کے سالنامہ 1942 میں میرا ایک افسانہ بعنوان ’’کالی شلوار‘‘ شائع ہوا تھا جسے کچھ لوگ فحش سمجھتے ہیں میں ان کی غلط فہمی دور کرنے کے لیے ایک مضمون لکھ رہا ہوں۔ افسانہ نگاری میرا پیشہ ہے، میں اس کے تمام آداب سے واقف ہوں۔ اس سے پیشتر اس موضوع پر میں ...

مزید پڑھیے

سفید جھوٹ

ماہوار رسالہ’’ادب لطیف‘‘ لاہور کے سالنامہ 1942 میں میرا ایک افسانہ بعنوان ’’کالی شلوار‘‘ شائع ہوا تھا جسے کچھ لو گ فحش سمجھتے ہیں میں ان کی غلط فہمی دور کرنے کے لیے ایک مضمون لکھ رہا ہوں۔ افسانہ نگاری میرا پیشہ ہے، میں اس کے تمام آداب سے واقف ہوں۔ اس سے پیشتر اس موضوع پر میں ...

مزید پڑھیے

طویلے کی بلا

مملکت میں ہر چہار اکناف سے یہ تشویش ناک خبریں موصول ہو رہی تھیں کہ ’’بوزنیت‘‘ کی لہریں بڑھتی جا رہی ہیں۔ شروع شروع میں تو سرکار نے اس طرف کوئی خاص توجہ نہ دی، مگر جب دیکھا کہ پانی سر سے گزرنے والا ہے تو وہ اپنی مشینری حرکت میں لائی۔ قارئین کو بتا دینا ضروری معلوم ہوتا ہے کہ یہ ...

مزید پڑھیے

چچا منٹو کے نام ایک بھتیجے کا خط

۱۱ مئی ۱۹۵۲ء چچا منٹو صاحب السلام علیکم۔ یہ خط اس بھتیجے کی طرف سے ہے جسے آپ نہیں جانتے اور نہ جسے آپ نے جاننے کی کبھی کوشش کی۔ جسے پاکستان میں شاید کوئی بھی نہیں جانتا اور وہ اپنے کام سے بچے ہوئے اس تھوڑے سے وقت میں آپ جیسے بلند پایہ ادیب کو خط لکھنے کی جسارت کر رہا ہے۔ میرے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 8 سے 77