مضمون

کچھ آتش کے بارے میں

اردو میں تنقید حالیؔ سے شروع ہوئی۔ حالیؔ نے جب ہوش سنبھالا تو فکر و فن پر لکھنؤ کا خاصا اثر تھا۔ یہاں تک کہ غالبؔ جیسا صاحبِ نظر ناسخؔ کے رنگ کی طرف کبھی کبھی للچائی ہوئی نظروں سے دیکھ لیتا تھا۔ حالیؔ نے مجموعۂ نظم حال کے دیباچے میں، مسدس کے دیباچے میں اور پھر مقدمے میں قدیم ...

مزید پڑھیے

املا اور رسم خط

صدرِ محترم، مہمان خصوصی، ڈائرکٹر اردو تدریسی و تحقیقی مرکز، خواتین وحضرات! میں ڈائرکٹر اردو تدریسی و تحقیقی مرکز لکھنؤ کا ممنون ہوں کہ انھوں نے اس اہم سیمینار کے افتتاح کے لیے مجھے یاد کیا۔ جب سے یہ مرکز قائم ہوا ہے، اس نے قواعد زبان اور تدریس زبان کی طرف خصوصی توجہ کی ہے۔ ...

مزید پڑھیے

اردوئے معلی

اردو ادب کی تاریخ میں جن رسالوں کے نام خصوصیت سے قابل ذکر ہیں، ان میں دل گداز، مخزن، اردوئے معلیّٰ، زمانہ، نگار اور اردو ممتاز ہیں۔ ان میں اردو ئے معلیّٰ کئی حیثیتوں سے سرفہرست ہے۔ یہ رسالہ مولانا حسرت نے اس وقت نکالا جب وہ بی اے کے امتحان سے فارغ ہی ہوئے تھے اور نتیجہ تک نہ نکلا ...

مزید پڑھیے

ہماری مشترک تہذیب اور اردو غزل

ہماری مشترک تہذیب، اس برصغیر میں، جنوبی ایشیا، جنوبی مشرقی ایشیا اور مغربی اور وسطی ایشیا کی تہذیبوں کے اختلاط سے عبارت ہے۔ اس کی تشکیل میں ہندوستان کے قدیم باشندوں، دراوڑوں، آریا، وسط ایشیا کے غارت گر قافلوں اور جنوبی ساحل، مغربی ساحل اور شمال مغرب سے مسلمانوں کی آمد کا ...

مزید پڑھیے

فکشن کیا؟ کیوں؟ اور کیسے؟

ڈی ایچ لارنس کہتا ہے، ’’میں زندہ انسان ہوں اور جب تک میرے بس میں ہے میرا ارادہ زندہ انسان رہنے کا ہے۔ اس لیے میں ایک ناولسٹ ہوں اور چونکہ میں ناولسٹ ہوں اس لیے میں اپنے آپ کو کسی سنت، کسی سائنٹسٹ، کسی فلسفی، کسی شاعر سے برتر سمجھتا ہوں، جو زندہ انسان کے مختلف حصوں کے بڑے ماہر ...

مزید پڑھیے

حسرت کی عشقیہ شاعری ۔ میری نظر میں

حسرتؔ کی شاعری کی قدروقیمت کو پرکھتے وقت ان کے ان اشعار کو ذہن میں رکھنا ضروری ہے، شعر در اصل ہیں وہی حسرت سنتے ہی دل میں جو اتر جائیں غالبؔ و مصحفی و میرؔ و نسیم و مومن طبع حسرت نے اٹھایا ہے ہر استاد سے فیض ہے زبانِ لکھنؤ میں رنگِ دہلی کی نمود تجھ سے حسرت نام روشن شاعری کا ہو ...

مزید پڑھیے

اردو شاعری میں تصوف کی روایت

میلکام مگرج، مشہور انگریزی مصنف نے کہا ہے کہ ’’ہندوستان میں اب صرف وہی انگریز باقی رہ گئے ہیں جو تعلیم یافتہ ہندوستانی ہیں۔‘‘ اس پر لطف طنز سے یہ نکتہ ابھرتا ہے کہ مغربی اثرات کی کتنی ہی برکتیں رہی ہوں (اور یہ برکتیں مسلم ہیں) مگر ان کی وجہ سے اپنی تہذیبی بنیاد، ادبی سر مائے ...

مزید پڑھیے

اکبر کی ظرافت اور اس کی اہمیت

میرؔ یڈتھ کا قول ہے کہ ’’کسی ملک کے متمدن ہونے کی سب سے عمدہ کسوٹی یہ ہے کہ آیا وہاں ظرافت کا تصور اور کامیڈی (طربیہ) پھیلتے پھولتے ہیں یا نہیں۔ اور سچے طربیہ کی پرکھ یہ ہے کہ وہ ہنسائے مگر ہنسی کے ساتھ فکر کو بھی بیدا ر کرے۔’’ اردو ادب کا سرمایہ اس سنجیدہ ظرافت کے لحاظ سے ہر ...

مزید پڑھیے

تنقید کیا ہے؟

مغرب کے اثر سے اردو میں کئی خوشگوار اضافے ہوئے، ان میں سب سے اہم فن تنقید ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ مغرب کے اثر سے پہلے اردو ادب میں کوئی تنقیدی شعور نہیں رکھتا تھا، یا شعروادب کے متعلق گفتگو، شاعروں پر تبصرہ اور زبان و بیان کے محاسن پر بحث نہیں ہوتی تھی۔ بڑے تخلیقی کارنامے بغیر ...

مزید پڑھیے

ہندوستان کی جنگ آزادی میں اردو کا حصہ

آج کچھ حلقوں میں یہ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ اردو کا سارا سرمایہ بدیسی ہے، اس کے ادیبوں اور شاعروں کی نگاہیں وطن کے بجائے بیرونی ممالک پر لگی ہوتی ہیں۔ اس کے لکھنے اور پڑھنے والے ہندوستان سے محبت نہیں رکھتے، انھوں نے ہندوستان کی جنگ آزادی میں کوئی حصہ نہیں لیا۔ جب ملک میں اس ...

مزید پڑھیے
صفحہ 76 سے 77