مضمون

غالب اور تشکیک

میں اپنے مضمون کا آغاز غالب کے ایک دعائیہ شعر سے کرتا ہوں۔ اے آبلے کرم کر، یا ں رنجہ اک قدم کر اے نور چشم وحشت، اے یادگار صحرا اس لیے کہ تشکیک پر گفتگو ایک معنی میں خار مغیلاں کی راہ سے گزرنے کی داستاں سے کم نہیں ہے۔ آج اس مسئلہ پر بحث کرنا واقعی معنی خیز ثابت ہو سکتا ہے، اس ...

مزید پڑھیے

میر تقی میر اور ہم

ہوں زرد غم تازہ نہالانِ چمن سے اس باغ خزاں دیدہ میں برگ خزاں ہوںاور برگ خزاں کے لیے اٹھارہویں صدی کا ہندوستان اور آج کے عہدمیں مماثلتیں تلاش کر لینا دشوار نہیں ہے۔ وہ جاگیردارانہ بربریت کا دور تھا اور آج مغربی طرز کی جمہوری ’’آمریت‘‘ کا دور دورہ ہے۔ کل نادرشاہ اور احمد ...

مزید پڑھیے

ترقی پسندی اور جدیدیت کی کشمکش

آج کی کشمکش انسانی زندگی کے سب سے مشکل مرحلے میں داخل ہو چکی ہے ۔ یہ ٹوٹی ہوئی ’’قدریں‘‘ اور بکھری ہوئی ’’حقیقت‘‘ کی آویزش متضاد تصورات حیات کو توڑتی ہوئی خون کے ایک ایک قطرے میں سما گئی ہے ۔ یہ خیروشر کی، اشراکیت اور سرمایہ داری کی، مکمل فرد اور پورے سماج کی کشمکش نہیں ...

مزید پڑھیے

یگانہ آرٹ

خودپرستی کیجئے یا حق پرستی کیجئے یاس کس دن کے لیے نا حق پرستی کیجئے مرزا یاس یگانہ چنگیزی کا یہ شعر ہمیں ان کی شاعری اور شخصیت دونوں کو سمجھنے میں بڑی مدد دیتا ہے کیونکہ یہی ان کا مطمح نظر تھا۔ یگانہ کے بارے میں نقادوں اور شاعروں کا رویہ زیادہ تر یک طرفہ تھا۔ مجھے اردو غزل کے ...

مزید پڑھیے

تین رخی تنقیدی کشمکش (آخری قسط)

ترقی پسندی، جدیدیت کی کشمکش کا تفصیلی ذکر کر چکا ہوں۔ اب یہ کشمکش تین رخی ہو گئی ہے یعنی مابعد جدیدیت بھی داخل ہو گئی ہے۔ اس طرح اردو زبان اپنے آخری دور میں نہایت نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ ان چھوٹے چھوٹے ’’گروہوں‘‘ میں اتنا تناؤ ہے کہ کسی کو اردو زبان کی زبوں حالی کا ...

مزید پڑھیے

کیا جدیدیت کی اصطلاح اب بھی بامعنی ہے؟

آج کا موضوع خاصا آزمائشی ہے۔ کلیدی لفظ ہے ’’اب بھی‘‘ یعنی کل تک جدیدیت بامعنی تھی۔ اصطلاحیں اپنے معنی کیسے کھو دیتی ہیں۔ میرا یہ سوال اس بات کا متقاضٰی ہے کہ بحث علمی سطح پر ہو یعنی مجھے اس کا جواب دیتے ہوئے نہایت OBJECTIVE ہونا چاہئے اور میں اس کی کوشش بھی کروں گا مگر اس سے پہلے ...

مزید پڑھیے

تشبیہ

ادبیات کا ماخذ ہے ادب۔ ادب عربی کا ایک لغت ہے جس کے معنی ہیں ہر چیز کی حد اور اندازہ کا لحاظ رکھنا۔ علمائے علوم لسان و انشا ادب یا آداب کی ذیل میں ان علموں کو شمار کرتے ہیں۔(1) علم لغت، (2) علم صرف، (3) علم اشتقاق، (4) علم نحو، (5) علم معانی، (6) علم عروض، (7) علم قافیہ، (8) علم رسم الخط، (9) ...

مزید پڑھیے

تذکیر و تانیث

آج کل دیکھنے میں آتا ہے کہ عورتیں جنہیں ہر مہذب اور متمدن سوسائٹی میں صنف نازک جیسے نام دیے جاتے ہیں، اپنی کانفرنسیں کرتی ہیں جن میں حقوق کی مساوات کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ کیا اچھا ہوتا کہ یہ محذرات سیاسی اور اجتماعی معاملوں سے ذرا آگے بڑھتیں اور یہ قرار داد بھی پیش کرتیں کہ ...

مزید پڑھیے

مبادیات فصاحت

ہر زمانہ میں بعض افراد اس خیال کے ہوتے ہیں کہ قاعدہ اور قانون فضول ہیں۔ ان کے زعم میں مشق اور عادت سب کچھ سکھا دیتی ہے۔ وہبیت کا یہ جنوں دماغوں پر آج کل از حد طاری ہے۔ لیکن دیکھا جاتا ہے کہ جو لوگ ادب کے حق میں کٹر بت شکن ہیں وہ پرانے بت توڑ کر اپنے نئے بت بناتے ہیں اور خلقت سے ان ...

مزید پڑھیے

اردو کی موجودہ ضروریات

چونکہ تھوڑے وقت میں بہت کچھ کہنا ہے اس لئے اردو سے متعلق کئی اہم امور کو مسلمہ مان کر چھوڑ دیا جائے گا۔ ان پر استدلال و توجیہ سے کام نہیں لیا جائے گا۔ کیا ان بدیہی صداقتوں سے کسی کو انکار ہو سکتا ہے کہ اردو زندہ زبان ہے، اردو بہ حیثیت ایک زبان کے اعلیٰ ترین ترقی کے امکان رکھتی ہے، ...

مزید پڑھیے
صفحہ 70 سے 77