ارباب وفا کی جاں گدازی دیکھی

ارباب وفا کی جاں گدازی دیکھی
اور اس پر ستم کی سرفرازی دیکھی
مفلس کا نیاز ہو کہ منعم کا غرور
ہر چیز میں تیری بے نیازی دیکھی