اپنے جوتوں کی حفاظت

ایک دن جبکہ آفتاب غروب ہورہا تھا ، سید سردار مرزا، مرزا غالبؔ سے ملنے کو آئے ۔ جب تھوڑی دیر کے بعد وہ جانے لگے تو مرزا صاحب خود شمع لے کر فرش کے کنارے تک آئے تاکہ سید صاحب اپنا جوتا روشنی میں دیکھ کر پہن لیں۔ انہوں نے کہا ’’قبلہ! آپ نے کیوں تکلیف فرمائی؟ میں جوتا خود ہی پہن لیتا۔‘‘ مرزا صاحب بولے:’’میں آپ کا جوتا دکھانے کو شمع نہیں لیا،بلکہ اس لیے لا یا ہوں کہ کہیں آپ میرا جوتا نہ پہن جائیں۔‘‘