اپنے ہونٹوں سے آزما کے تو دیکھ

اپنے ہونٹوں سے آزما کے تو دیکھ
میرے اشعار گنگنا کے تو دیکھ


دھڑکنوں کی زبان اردو ہے
میرے دل میں کبھی سما کے تو دیکھ


لطف کیا آتا ہے سنبھلنے میں
میرے سنگ تو بھی لڑکھڑا کے تو دیکھ


کیوں ترا عکس بن گیا ہوں میں
رو بہ رو آئنے کے آ کے تو دیکھ


کر کے دریا کو پار میری طرح
تو بھی کشتی کبھی جلا کے تو دیکھ


شہر سے دور چل کے گاؤں میں
ایک چھوٹا سا گھر بسا کے تو دیکھ