اپنے بیمار محبت کی دوا بن جائیے

اپنے بیمار محبت کی دوا بن جائیے
دل دکھانا چھوڑ دیجے دل ربا بن جائیے


قوم کو گر لوٹنا ہے باسلیقہ لوٹیے
چھوڑیئے ڈاکا زنی اور رہنما بن جائیے


زندگی میں جو ہوا دے دیں گے محشر میں جواب
کعبۃ اللہ جائیے اور پارسا بن جائیے


آج کے ملاحوں پر کیجے نہ بالکل اعتبار
جب بھنور میں آئے کشتی ناخدا بن جائیے


جو جوانی میں ہوا اس کو بھلا دیجے بھلا
عالم پیری ہے مخفیؔ پارسا بن جائیے