انداز کو سمجھا نہیں

ہوا تو ایک بہتر آغاز
اپنے افسانے کا
پر تم نے سوچا اچھا ذریعہ ہے
کچھ دیر بہلانے کا
کب منہ پھیر کے تم بن گئے انجان
کب ملا اس بے ہوش آغاز کو
ہوش کا انجام
میرا دل آج تک اس بات کو
سمجھا نہیں
ہاں شاید تم نے میرے پیار کے
انداز کو سمجھا نہیں