امرت سے فضائیں دم بدم دھلتی ہیں

امرت سے فضائیں دم بدم دھلتی ہیں
ہر ذرے میں سو روشنیاں گھلتی ہیں
جب صبح کو وہ نیند سے بوجھل آنکھیں
کھلتی ہوئی کلیوں کی طرح کھلتی ہیں