امریکہ اور بیوی
میری بیوی ناشتہ کرتی نہ تھی میرے بغیر
رات کا کھانا بھی میرے ساتھ ہی کھاتی تھی وہ
پہنچی امریکہ تو اس کو لگ گئی ایسی ہوا
مجھ کو نکڑ سے بس اک برگر منگا دیتی تھی وہ
دندناتی پھرتی تھی وہ اپنی کیڈیلاک میں
بات کرتا تھا تو بس ٹی وی لگا لیتی تھی وہ
تب پلاؤ اور بریانی تو بس اک خواب تھا
نام سے بھی ان کے تو ناراض ہو جاتی تھی وہ
نصف بہتر میں تھا مجھ کو نصف بد تر کر دیا
میرے حصے کے بھی سب ڈالر اڑا دیتی تھی وہ
خرچ کرنا اس کا شیوہ اور کمانا میرا کام
مجھ کو یہ نکتہ بڑی چاہت سے سمجھاتی تھی وہ
کر کے شادی پھنس گئے حماد حسن پر کرتے کیا
زندگی کی گاڑی کا پہیہ جو کہلاتی تھی وہ