الفا لہریں جو رکھیں آپ کو پرسکون اور خوشیوں میں کریں اضافہ

انسانی دماغ بظاہر کلو دو کلو وزن کا ایک عضو ہے  جو ہماری کھوپڑی کی ہڈی میں محفوظ ہوتا ہے لیکن خردبینی نظر سے دیکھنے پر یہ حقیقت ہم پر آشکار ہوتی ہے کہ ہمارے دماغ میں ایک دنیا آباد ہے ۔چھیاسی ارب عصبی خلیات(نیورون سیلز) کا ایک پیچیدہ جال ہے جو ہمارے دماغ کے تمام افعال کو قابو رکھتا ہے اور ذہنی افعال کو سرانجام دیتا ہے۔ یہ عصبی خلیات ہمہ وقت الیکٹریکل پلسز(برقی لہروں) کی صورت میں پیغامات کا تبادلہ کرتے رہتے ہیں۔

جب نیوران کا ایک گروپ کسی دوسرے گروپ کو بیک وقت بے شمار الیکٹریکل سگنلز (برقی اشارے)بھیجتا ہے تو دماغ کی لہریں تشکیل پاتی ہیں جن کا ای ای جی ٹیسٹ کے ذریعے معائنہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ یہ برین ویوز اپنی شدت کے اعتبار سے کئی قسم کی ہوتی ہیں۔ محققین نے دماغ کی لہروں کو پانچ اقسام میں تقسیم کیا  ہے، جن کے نام بالترتیب ڈیلٹا لہریں ،تھیٹا لہریں ،الفا لہریں ، بیٹا لہریں اور گیما لہریں ہیں۔ان پانچ لہروں میں سے تھیٹا اور ڈیلٹا لہریں اپنی شدت کے اعتبار سے قدرے کمزور لہریں ہیں اور عموما ہمارا دماغ انہیں اس وقت پیدا کرتا ہے جب ہم گہری نیند یا نیم خوابی کی کیفیت میں ہوتے ہیں اور ہمارا دماغ زیادہ فعال نہیں ہوتا جبکہ بیٹا اور گہری انتہائی طاقتور لہریں ہیں اور ہمارا دماغ انہیں  اس وقت پیدا کرتا ہے جب ہم پوری طرح چاک و چوبند اور الرٹ ہوتے ہیں ۔تب ہم فیصلہ سازی ، منصوبہ بندی اور مسائل حل کرنے میں مصروف ہوتے ہیں ۔

الفا لہریں ان چار لہروں کے بین بین ہیں۔ ان کی شدت نہ بہت زیادہ اور نہ بہت کم ہے ۔ یہ شعاعیں ہمارا دماغ اس وقت خارج کر دیتا ہے جب ہم صبح سویرے بیدار ہونے کے بعد ابھی فعال ہو رہے ہوتے ہیں۔ جس وقت ہمارا دماغ الفا لہریں خارج کر رہا ہوتا ہے بت ہم ایک طرح کی سرشاری کی کیفیت میں ہوتے ہیں ۔

بقول راقم :

جو تیری یاد میں اے یار گزارے لمحے

کتنے نادر تھے وہ سرشار ہمارے لمحے

جی ہاں!  یہ سرشاری اور کیف و سرور کی حالت کسی حسین یاد کے ہمارے ذہن کے پردے پر ابھرنے سے بھی ہو سکتی ہے۔۔۔ نہایت مدھم اور دھیمے سروں میں بجتی ہوئی موسیقی کے سننے سے بھی ہو سکتی ہے۔۔۔۔ اور یوگا یا مراقبے کے کسی پرسکون آسن میں کچھ دیر بیٹھنے سے بھی ہم پر طاری ہو سکتی ہے ۔۔۔ لیکن جب بھی ہم اس  کیفیت میں آتے ہیں تو ہمارا دماغ الفا لہریں پیدا کر رہا ہوتا ہے۔ گویا الفا لہریں پرسکون لمحات گزارنے اور ڈپریشن اور ہائپر ٹینشن سے نجات حاصل کرنے کی چابی ہے۔

الفا لہروں کو اپنے بس میں کرنے کے طریقے

 محققین نے بہت سے طریقہ ہائے کار وضع کیے ہیں جن کو اپنانے سے ہم اپنے دماغ کو الفا لہریں پیدا کرنے کی فریکوئنسی پر سیٹ کر سکتے ہیں۔ ان میں سے چند ایک کا یہاں ذکر کیا جارہا ہے تاکہ ان لہروں سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیا جاسکے۔

کام کرنے کی جگہ سے توجہ ہٹانے والی چیزوں کو ہٹا دیں۔ ایک تحقیق کے مطابق جب ایک بار آپ کا فوکس کسی مدعے سے ہٹ جاتا ہے تو توجہ دوبارہ اس پر مرکوز کرنے میں اوسطاً پندرہ منٹ لگتے ہیں۔

اپنے دن کے سب سے زیادہ توانائی سے بھرپور حصے کی شناخت کریں۔ عموماً یہ صبح سویرے، دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے کے بعد کے اوقات ہوتے ہیں۔ ان اوقات میں کچھ دیر اپنے ذہن کو پرسکون کرنے سے الفا لہروں کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ جس سے آپ کا سٹریس لیول کم ہو جائے گا۔

3۔ الفا لہروں پر مبنی موسیقی سننے سے بھی اپنے ذہن کو الفا لہریں پیدا کرنے کی حالت میں لایا جا سکتا ہے۔ آپ کو گوگل  پر "الفا میوزک"  سرچ کرنے سے گھنٹوں پر محیط الفا میوزک کے ٹریک مل جائیں گے ۔۔۔ بنا شاعری کے یہ سکون آور موسیقی بھی آپ کے فوکس کو بہتر بنا سکتی ہے ۔

4۔ دو سو ملی گرام کافی (تقریبا ڈیڑھ سٹینڈر کافی مگ)  کا استعمال بھی الفا لہریں پیدا کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے ۔ کافی کی یہ مقدار زیادہ عرصہ تک کسی چیز پر آپ کی توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس سے زیادہ مقدار بیٹا اور گیما لہروں کو جنم دے گی جو آرام دہ اور پرسکون اور کیفیت کو ختم کر دیتی ہیں۔

 پانی کی مناسب مقدار کا استعمال بھی الفا لہریں پیدا کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ ہمارے دماغ کا 75 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے۔ دماغ کو مسلسل بہتر کارکردگی دکھانے کے لئے پانی کی بلاتعطل ترسیل کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔۔۔ خاص طور پر گرم موسم میں،  تاکہ ہمارا دماغ پر سکون رہے اور الفا لہروں کی پیداواری جاری رہ سکے ۔

یہ ان لاتعداد تجاویز میں سے چند سادہ سی ٹپس تھیں جن کو اپنا کر ہم اپنے ذہنی سکون اور آرام کا سامان کر سکتے ہیں۔ زندگی قدرت کا بہت نایاب تحفہ ہے۔۔۔ اس کی قدر کی جیے! اسے منہ زور خواہشوں اور روٹی کپڑا مکان کی دوڑ کی نظر مت کی جیے۔

کوئی ہے جو غم نہیں جھیلتا، کسے ہر نفس میں سکون ہے

ترے چارہ گر کو خبر نہیں, تیرے اپنے بس میں سکون ہے!

نوٹ: الفا لہروں سے متعلق جاننے کے لیے اس تحریر کو پڑھیے :

 https://www.alifyar.com/alpha-waves-in-human-brain

متعلقہ عنوانات