آخری دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپس کا احوال
ورلڈکپ 2014 :
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کا پانچواں ایڈیشن بنگلہ دیش میں منعقد ہوا۔ اس مرتبہ ورلڈ کپ کے مین راؤنڈ میں دس ٹیموں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جن میں آٹھ براہ راست اور باقی کوالیفائنگ راؤنڈ کھیل کر پہنچیں۔کوالیفائنگ راؤنڈ سے آنے والی ٹیمیں بنگلہ دیش اور نیدرلینڈ تھیں۔ ٹورنامنٹ کا آغاز 16 مارچ سے ہوا۔
گروپ سٹیج:
گروپ ون سے سری لنکا اور جنوبی افریقہ تین تین میچ جیت کر اگلے راؤنڈ میں پہنچیں جبکہ گروپ ٹو سے انڈیا چاروں اور ویسٹ انڈیز تین میچ جیت کر آگے پہنچا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ پاکستان ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکا تھا۔
سیمی فائنلز:
پہلے سیمی فائنل میں سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 160 رنز بنائے جس کے جواب میں ویسٹ انڈیز نے 13.5 اوورز میں 80 رنز بنائے تھے کہ بارش ہوگئی اور ڈک ورتھ لوئیس میتھڈ کے تحت سری لنکا 27 رنز سے یہ میچ جیت گیا۔ دوسرے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ نے 172 رنز بنائے جسے انڈیا نے ویرات کوہلی کے 72 رنز کی بدولت آرام سے چیز کرلیا۔
فائنل:
سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، ویرات کوہلی کے 77 رنز کے باوجود ڈیتھ اوورز میں عمدہ باؤلنگ کی بدولت سری لنکا نے انڈیا کو 130 رنز تک محدود کردیا۔ یوراج سنگھ کے 21 گیندوں پہ 11 رنز بہت مہنگے ثابت ہوئےاور سری لنکا نے سنگاکارا کی ففٹی کی بدولت آرام سے دو اوور پہلے ٹارگٹ مکمل کرلیا۔
ویرات کوہلی مین آف دی ٹورنامنٹ قرار پائے۔
ورلڈکپ 2016:
ورلڈکپ کے چھٹے ایڈیشن کا انعقاد انڈیا میں ہوا، اس میں بھی مین راؤنڈ میں دس ٹیمیں شامل تھیں، کوالیفائی کرکے آنے والی ٹیمیں بنگلہ دیش اور افغانستان تھیں۔
گروپ سٹیج:
گروپ ون سے ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ تین تین میچ جیت کر سیمی فائنل میں پہنچے، ویسٹ انڈیز واحد میچ افغانستان کے خلاف ہارا۔ گروپ ٹو سے انڈیا اور نیوزی لینڈ نے کوالیفائی کیا۔ پاکستان ایک مرتبہ پھرسیمی فائنل میں پہنچنے میں ناکام رہا۔
سیمی فائنلز:
پہلے سیمی فائنل میں نیوزی کا مقابلہ انگلینڈ کے ساتھ ہوا۔ نیوزی لینڈ نے 153 رنز سکور کیے جسے جیسن روئے کے 78 رنز کی بدولت انگلینڈ نے تین اوورز پہلے مکمل کرلیا۔ دوسری سیمی فائنل میں انڈیا نے ویرات کوہلی 89 رنز کی بدولت 192 رنز بنائے، جواب میں ویسٹ انڈیز کا آغاز اچھا نہ رہا لیکن لینڈی سمنز نے ایک اینڈ سنبھالے رکھااور ناقابل شکست 82 رنز سکور کیے، رہی سہی کسر آندرے رسل کے برق رفتار 43 رنز نے پوری کردی جن میں آخری اوور میں ایک چوکا اور چھکا بھی شامل تھا۔
فائنل:
انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 155 رنز بنائے جس میں اہم کردار جوئے روٹ کے 55 رنز کا تھا۔ جواب میں ویسٹ انڈیز کے اوپنرز 5 کے ٹوٹل پہ پویلین لوٹ گئے، پچھلے میچ کے مین آف دی میچ لینڈل سمنز صفر پہ رخصت ہوگئے۔ آندرے رسل ایک ہی رن بناسکے اور براوو 27 گیندوں پہ 25 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے ۔ تاہم مارلن سیموئیلز ایک اینڈ پہ ڈٹے رہے اور انہوں نے 85 رنز بنائے۔ آخری اوور میں 19 درکار تھے اور باؤلنگ کے لیے بین سٹوکس کو بھیجا گیا،سامنےکارلوس بریتھ ویٹ تھے جنہوں نے چار گیندوں پہ مسلسل چار چھکے مار کے یہ میچ اپنے نام کرلیا۔ مارلن سیموئیلز 2012 کے بعد 2016 کے فائنل میں بھی مین آف دی میچ قرار پائے۔
ویرات کوہلی مسلسل دوسری مرتبہ مین آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئے۔