اجنبی

اون اتری بھیڑ کے مانند پیڑ
منہ چڑھاتی دل دکھاتی چوٹیاں
دور نیچے پتھروں کی سیج پر
سر پٹختی چیختی ندی رواں


آسماں پر مردہ بادل خیمہ زن
قہقہوں سے رعد کے نا آشنا
مہر جیسے کوئی مجبور ازل
ایک میلے جال میں الجھا ہوا


ملگجی سی روشنی میں ایک پیڑ
کانپتی انگلی سے مجھ پر خندہ زن
آسماں پر دائرے کے روپ میں
چیختے روتے ہوئے بھوکے پرند
دم بہ دم غوطہ لگاتے میری اور
دم بہ دم مجھ پہ جھپٹتے مردہ خور