عجب اخبار لکھا جا رہا ہے

عجب اخبار لکھا جا رہا ہے
کہ منشا وار لکھا جا رہا ہے


لکھی ہے حال دل میں ہائے ہوز
یہ حال زار لکھا جا رہا ہے


کہیں گولی لکھا ہے اور کہیں مار
یہ گولی مار لکھا جا رہا ہے


میں رشتہ دار ہوں اس کا سو مجھ کو
سرشتہ دار لکھا جا رہا ہے


مزاج یار برہم ہے کہ اس کی
مجاز یار لکھا جا رہا ہے


سمندر پار پڑھنے جا رہا ہوں
سمندر پار لکھا جا رہا ہے