اے خدا ضبط کے زنداں میں کوئی در کر دے
اے خدا ضبط کے زنداں میں کوئی در کر دے
یا اسے موم بنا یا مجھے پتھر کر دے
پر کئے ہیں جو عطا طاقت پرواز بھی دے
یا تو میں کھل کے اڑوں یا مجھے بے پر کر دے
سازشیں کرتے ہیں کیوں اپنے گھرانے والے
گھر دیا ہے تو مرے گھر کو مرا گھر کر دے
مجھ سے یہ کرب کا عالم نہیں دیکھا جاتا
حافظہ چھین لے آنکھیں مری پتھر کر دے
مرے حصے کا سکوں بانٹ دے انسانوں میں
درد سر سارے زمانے کا مرے سر کر دے
مجھ کو انسان اتارا ہے تو انسان بنا
بے زری میرا مقدر ہے تو بو زر کر دے