اے کاش
مجھ سے اب دیکھی نہیں جاتیں
تیری نمناک آنکھیں
تیرے یہ بیتاب آنسو
مجھ کو کر دیتے ہیں بے کل
دل میرا کہتا ہے مجھ سے
یہ تیرے اشکوں کے موتی
ڈھل کر گرنے سے پہلے
انہیں اپنی پلکوں پہ سجا لوں
مسکرا کر تم کو دیکھوں
اور تمہیں بھی
ہنسنے کی ایک وجہ دوں
یوں سارے غم تمہارے
پل بھر میں بھلا دوں
اور زندگی میں
میں خوشی کے رنگ بھر دوں
کاش
ایسا کر سکوں میں
اے کاش