اے دانہ ہائے گندم دیکھو نہ مسکرا کے

اے دانہ ہائے گندم دیکھو نہ مسکرا کے
میں پھر پہنچ رہا ہوں دنیا کی خاک اڑا کے
کیوں اوج آسماں سے پھینکا گیا زمیں پر
کیا مطمئن نہیں ہے محفل سے بھی اٹھا کے