اے چشم غمیں تیرے عوض روئے کون

اے چشم غمیں تیرے عوض روئے کون
جی اپنا بھلا میرے لیے کھوئے کون
افسانۂ وصل کس سے پوچھوں شب ہجر
آپ ہی میں کہوں آپ سنوں سوئے کون