احوال ایک سفر کا ادا جعفری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اجنبی سبزہ زاروں میں حد نظر تک بنفشہ کے پھول اجنبی تو نہیں تھے نہ ہیں وہ تو راہ سفر کے اجالے بھی تھے ہم سفر بھی لگے داستانیں سناتے بھی تھے اور سنتے بھی تھے اب کے موسم تمہیں یاد کرتے رہے اور میں چپ رہی