احمد قریشی نے اسرائیل کا دورہ کیوں کیا؟
احمد قریشی کو اسرائیل کا دورہ کرنے پر پاکستانی حکومت نے پی ٹی وی کی نوکری سے نکال دیا۔ حکومت پاکستان کا موقف ہے کہ صحافی ذاتی حیثیت سے اسرائیل کے دورے پر گئے۔ احمد قریشی کون ہیں اور وہ اسرائیل کیا کرنے گئے تھے؟
احمد قریشی کون ہیں؟
احمد قریشی کویت میں پیدا ہوئے، وہاں رہے اور عربی بولتے ہیں ۔عرب سیاسی اور معاشی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ وہ لبنان، کویت، عراق اور فلسطین سمیت کئی کئی عرب تنازعات کی کوریج کرچکے ہیں۔
ان کی ٹویٹر پروفائل کے مطابق وہ مینا MENA ریجن یعنی عرب اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کی قومی سلامتی اور انسانی حقوق کے معاملات کی کوریج کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ وہ 1975 سے صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں لیکن پاکستانی میڈیا پر وہ سن 2000ء میں جنرل مشرف کے دور میں نمایاں ہوئے۔
سینئر صحافی نصرت جاوید اپنے گزشتہ روز ائع ہونے والے ایک کالم میں احمد قریشی کے بارے میں لکھتے ہیں:
"احمد قریشی ایک متحرک آدمی ہیں۔ ٹی وی سکرین پر رونق لگانے کی صلاحیتوں سے مالا مال۔ خوب صورت اور رواں انگریزی لکھتے اور بولتے ہیں۔ عربی زبان پر کامل گرفت کے بھی حامل ہیں۔جنرل مشرف کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے بعد بطورصحافی نمایاں ہوئے تھے۔"
احمد قریشی کیسے اسرائیل پہنچے؟
حالیہ دنوں احمد قریشی کا نام اس وقت نمایاں ہوا جب پاکستانی نژاد امریکیوں کےایک وفد کی اسرائیل کے دورے کی خبر آئی۔ اس وفد میں پاکستانی صحافی احمد قریشی بھی شامل تھے۔
پاکستانی نژاد امریکیوں کی تنظیم امریکن مسلم اینڈ ملٹی فیتھ وومنز امپاورمنٹ کونسل کے وفد نے رواں سال مئی کے دوسرے ہفتے اسرائیل کا دورہ کیا۔ اس وفد میں شامل پاکستانی نژاد امریکی انیلہ علی کا کہنا ہے کہ یہ دورہ بین المذاہب ہم آہنگی اور امن کے قیام کے لیے کیا گیا۔ البتہ پاکستانی میڈیا پر اس کے تانے بانے پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات استوار کرنے کے لیے سرگرم لابی سے جوڑے جارہے ہیں۔ اس وفد میں احمدی قریشی کے علاوہ ایک پاکستانی یہودی فِشل بن خالد (فیصل بن خالد) بھی شامل تھے۔ جس کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اس کے پاکستانی پاسپورٹ پر خصوصی اجازت کے تحت یروشلم لکھا گیا۔
اس امریکی تنظیم نے ٹویٹر پر اس دورے کے بارے لکھا
#AMMWEC was honored to be a part of a delegation in partnership with @sharakango of #Muslims and #Sikhs to visit #Israeli President @Isaac_Herzog. The delegates spoke to the President about their efforts to develop relationships with #Israel and build peace in the #MiddleEast. pic.twitter.com/PnnOMlcGRM
— AMMWEC (@ammwecofficial) May 11, 2022
اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے احمد قریشی سے متعلق فرنٹ پر ایک سٹوری چھاپی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق احمد قریشی بیس سال سے عرب ورلڈ کو کور کر رہے ہیں ۔ کئی اسرائیلی اخبارات نیوز سائٹ پر چھپتے رہے ہیں ۔ کئی اسرائیلیوں کے انٹرویوز کر چکے ہیں۔ فلسطین اسرائیل تنازعہ کور کرتے رہے ہیں۔
When @_AhmedQuraishi visited #Israel last month, he didn’t expect any controversy. But on Monday, after days of incitement by former #Pakistani PM Imran Khan and threats on social media, he found himself fired from his own show.
— The Jerusalem Post (@Jerusalem_Post) June 1, 2022
By: @LahavHarkovhttps://t.co/pvngMKEkGw
لیکن پاکستانی میڈیا پر اس وقت نمایاں ہوئے ہیں جب انھوں نے حال ہی میں اسرائیل کا دورہ کیا ہے۔ ان کے دورے کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی ایک کوشش قرار دیا جارہا ہے۔ لیکن حکومت پاکستان نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
احمد قریشی کو پی ٹی وی کی نوکری سے ہٹا دیا گیا
احمد قریشی پی ٹی وی نیوز "ریاست" نام سے ٹاک شو میں بطور اینکر پرسن کام کررہے تھے۔ حالیہ تنازعہ کی وجہ سے ان کو پی ٹی وی نوکری سے ہٹا دیا گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں احمد قریشی کو پی ٹی وی کی نوکری سے برخاست کیے جانے کی خبر دی۔ مریم اورنگریزیب کا کہنا تھا کہ دورے میں شامل پی ٹی وی کے اینکر کو ٹرمینیٹ اور آف ائیر کردیاگیا ہے مذکورہ اینکر اپنی ذاتی حیثیت میں دورے پر گیا تھا
سستی سیاسی شہرت کے لئے ہر منفی اقدام کرنے والے کسی قومی مفاد کا تو خیا ل کریں
— PTV News (@PTVNewsOfficial) May 30, 2022
دورے میں شامل پی ٹی وی کے اینکر کو ٹرمینیٹ اور آف ائیر کردیاگیا ہے
مذکورہ اینکر اپنی ذاتی حیثیت میں دورے پر گیا تھا@Marriyum_A pic.twitter.com/Hz02RhWDQE
احمد قریشی نے آج ایک ٹویٹ میں اسرائیل کے وزٹ کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انھوں نے بحثیت صحافی اور بین المذاھب مکالمہ کے علمبردار کے اسرائیل کا دورہ کیا۔
Dear @Jemima_Khan, I visited #Israel+#Palestinian territories as a journalist w/ interfaith group that sought Muslim-Jewish reconciliation. Met good people (☪️✝️🕎+Druze). Instead of help promote tolerance, @ImranKhanPTI+sidekick @ShireenMazari1 did this:https://t.co/RVgwkyvfMJ
— Ahmed Quraishi (@_AhmedQuraishi) June 2, 2022