احباب ملاقات کو جو آتے ہیں رشید لکھنوی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں احباب ملاقات کو جو آتے ہیں ناحق مجھے غم دے کے چلے جاتے ہیں مجھ کو ہے وہی شام جوانی کا خیال اب صبح ہے میرے منہ پہ فرماتے ہیں