ادھوری چیز مکمل کہاں لگے گی مجھے
ادھوری چیز مکمل کہاں لگے گی مجھے
تمام عمر کسی کی کمی رہے گی مجھے
میں اس لیے بھی خوشی کو تلاش کرتا نہیں
مرے نصیب میں ہوگی تو ڈھونڈ لے گی مجھے
میں ایک روز یقیناً تجھے دغا دوں گا
تو ایک روز یقیناً برا کہے گی مجھے
بدن ادھیڑے گی بسمل کا زندگی پہلے
سنا ہے خاک میں آخر وہ ضم کرے گی مجھے
میں سہہ رہا ہوں جو مدت سے رات دن یاسرؔ
اب اس عذاب سے دوری بھی مار دے گی مجھے