ابھی سے لطف و مروت کا اہتمام نہ کر

ابھی سے لطف و مروت کا اہتمام نہ کر
نظر کو تیر لبوں کو ابھی سے جام نہ کر
ابھی نہ شانے سے ڈھلکا تو ریشمی آنچل
حسین شام ہے ایسے میں قتل عام نہ کر