ابھی پوشیدہ ہیں نظروں سے خزانے کتنے علی سردار جعفری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ابھی پوشیدہ ہیں نظروں سے خزانے کتنے گوش انساں سے ہیں محروم ترانے کتنے ختم ہو سکتا نہیں سلسلۂ عمر دراز بطن تخلیق میں پنہاں ہیں زمانے کتنے