آزادی کا گیت

دیس ہوا آزاد ہمارا گھر گھر دیپ جلائیں گے
مل کر جشن منائیں گے ہم گیت خوشی کے گائیں گے


اپنے باغ کے مالی ہم ہیں ہم ہی خود رکھوالے ہیں
نئے نرالے پھولوں سے ہم پھلواری مہکائیں گے


بھوک غریبی اور بے کاری دور کریں گے بھارت سے
دیس کے کونے کونے میں ہم خوشحالی پھیلائیں گے


تن من کے سب روگ مٹا کر دور کریں گے بیماری
دیس کے رہنے والوں کو ہم صحت مند بنائیں گے


دین دھرم کے نام پہ جھگڑا کوئی نہ ہونے پائے گا
دین دھرم کی سچی باتیں انساں کو سمجھائیں گے


امن کی دیوی کے ہیں پجاری امن کے ہم پرچارک ہیں
امن سندیسہ لے کر ساتھی نگر نگر ہم جائیں گے