آواگون سید جاوید اختر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں زندگانی کی پتنگ سانس کی نازک سی ڈوری پر ہے پرواز آزما کون جانے کب کہاں ڈوری کا رشتہ ٹوٹ جائے اور کاغذ کا بدن اندھی ہوا کے دوش پر ہولے ہولے رفتہ رفتہ وادیوں دریاؤں پہاڑوں صحراؤں سے گزر کر جا گرے اک اجنبی سے دیس میں