آتی ہے تو کھلتی ہے گلابوں کی طرح

آتی ہے تو کھلتی ہے گلابوں کی طرح
دیتی ہے نشہ تند شرابوں کی طرح
لیکن کوئی دیکھے یہ جوانی کا مآل
بکھری ہے پڑھی ہوئی کتابوں کی طرح