آتی ہے تو کھلتی ہے گلابوں کی طرح قتیل شفائی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں آتی ہے تو کھلتی ہے گلابوں کی طرح دیتی ہے نشہ تند شرابوں کی طرح لیکن کوئی دیکھے یہ جوانی کا مآل بکھری ہے پڑھی ہوئی کتابوں کی طرح