آسرا جب بھی کوئی ٹوٹے ہے

آسرا جب بھی کوئی ٹوٹے ہے
ایک چھالا سا دل میں پھوٹے ہے
کیا کہوں اس کے پیار کا عالم
پھلجھڑی سی بدن سے چھوٹے ہے