آسمانوں پہ نظر آتی ہے اس کی سرخی

آسمانوں پہ نظر آتی ہے اس کی سرخی
جب کسی ٹوٹے ہوئے دل پہ چھری چلتی ہے
پھٹ نہ جائے کہیں قاتل کا کلیجہ افضلؔ
رقص کرتے ہوئے بسمل پہ چھری چلتی ہے