آسماں پر ہیں خراماں ابر پاروں کے ہجوم

آسماں پر ہیں خراماں ابر پاروں کے ہجوم
اس طرح کھل کھل کے چھپتی ہے جبین آفتاب
جس طرح ہمسایوں کی آمد سے ہنگام سحر
گھر میں شرمیلی نئی دلہن کا انداز نقاب