عاشق کے لئے رنج و الم رکھے ہیں صادقین 07 ستمبر 2020 شیئر کریں عاشق کے لئے رنج و الم رکھے ہیں شاہوں کے لئے تاج و علم رکھے ہیں ''میرے لیے کیا چیز ہے'' میں نے پوچھا آئی یہ صدا لوح و قلم رکھے ہیں