آپ سے کیا دوستی ہونے لگی
آپ سے کیا دوستی ہونے لگی
اپنے دل سے دشمنی ہونے لگی
پھر حسینوں کی طرف مائل ہے دل
موت سے پھر دل لگی ہونے لگی
مسکرائی میری توبہ پر بہار
پارسائی کی ہنسی ہونے لگی
تم نہ تھے تو دل کو اک تسکین تھی
تم جو آئے بے کلی ہونے لگی
ہر خوشی میں غم کا اک پہلو ملا
ہر نئے غم سے خوشی ہونے لگی
سن کے ساحرؔ کی غزل اس نے کہا
شاعری جادوگری ہونے لگی