آج وہ کام کیا ہے مری محبوبہ نے

آج وہ کام کیا ہے مری محبوبہ نے
دل مرا چاہتا ہے ڈوب کے مر جانے کو
اس نے تلوار تھما کر یہ رقیبوں سے کہا
کوئی پتھر سے نہ مارے مرے دیوانے کو