آئینہ جو ہاتھ اس کے نے تا دیر لیا نظیر اکبرآبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں آئینہ جو ہاتھ اس کے نے تا دیر لیا اس دیر سے خجلت نے ہمیں گھیر لیا جب ہم نے کہا کیا یہی عاشق ہے میاں یہ سنتے ہی آئینے سے منہ پھیر لیا