آئینۂ نگاہ میں عکس شباب ہے

آئینۂ نگاہ میں عکس شباب ہے
دنیا سمجھ رہی ہے کہ آنکھوں میں خواب ہے


روئے بغیر چارہ نہ رونے کی تاب ہے
کیا چیز اف یہ کیفیت اضطراب ہے


اے سوز جاں گداز ابھی میں جوان ہوں
اے درد لا علاج یہ عمر شباب ہے