آئینۂ مہتاب لئے آئے ہیں باقر مہدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں آئینۂ مہتاب لئے آئے ہیں شعروں میں مئے ناب لیے آئے ہیں اس دور حقیقت میں بھی اے فنکارو ہم کتنے حسیں خواب لیے آئے ہیں