آہ جس وقت سر اٹھاتی ہے میر تقی میر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں آہ جس وقت سر اٹھاتی ہے عرش پر برچھیاں چلاتی ہے ناز بردار لب ہے جاں جب سے تیرے خط کی خبر کو پاتی ہے اے شب ہجر راست کہہ تجھ کو بات کچھ صبح کی بھی آتی ہے چشم بددور چشم تر اے میرؔ آنکھیں طوفان کو دکھاتی ہے