آب و گیا سے بے نیاز سرد جبین کوہ پر (ردیف .. ا)
آب و گیا سے بے نیاز سرد جبین کوہ پر
گرمی روئے یار کا عکس بھی رائیگاں گیا
سطح پہ تازہ پھول ہیں کون سمجھ سکا یہ راز
آگ کدھر کدھر لگی شعلہ کہاں کہاں گیا
راز خرد ہو کچھ بھی اب راز جنوں تو یہ ہے بس
آنکھ تھی بے بصر رہی تیر تھا بے کماں گیا
عمر رواں کی منزلیں طول طویل مختصر
آپ بھی ہم سفر رہے غیر بھی ہم عناں گیا